Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرا احساس خودی ہوگا نہ جب تک بیدار

آرزو سہارنپوری

تیرا احساس خودی ہوگا نہ جب تک بیدار

آرزو سہارنپوری

MORE BYآرزو سہارنپوری

    تیرا احساس خودی ہوگا نہ جب تک بیدار

    غیر ممکن ہے کھلیں تجھ پہ ازل کے اسرار

    خود مشیت تری ایک ایک ادا پر ہو نثار

    اپنی صورت کا میسر جو تجھے ہو دیدار

    کتنے جلوے تجھے لبیک کہیں گے ناداں

    چیر کر دیکھ ذرا سینۂ ہستی اک بار

    اپنی قوت سے تو واقف ہی نہیں ہے ورنہ

    عرش سے بھی کہیں اونچا ہے ترا عز و وقار

    موت سب جس کو سمجھتے ہیں زمانے والے

    تیرے پیراہن ہستی کا ہے دھندلا سا غبار

    سب ترے زیر نگیں ہیں فلک و ماہ و نجوم

    تیری گردش پہ ہے ہر ایک کی گردش کا مدار

    پھونک دے خار و خس عالم ظاہر پہلے

    خود نظر آئے گا ہر شے میں رخ پر انوار

    حسن صد رنگ سے وہ کیف نظر حاصل کر

    جس سے ہو جائیں دل و روح ابد تک سرشار

    اک روش بھی نہ گزر گاہ خزاں ہو جس کی

    تجھ سے ممکن ہو تو پیدا کر اک ایسی بھی بہار

    سر امواج حوادث کو سمجھنے والے

    کار آساں کو بنا لیتے ہیں کار دشوار

    لاکھ سامان ہوں عشرت کے مہیا لیکن

    دل سی شے کے لئے دنیا میں سکوں ہے نہ قرار

    زندگی بھر جنہیں کہتی رہی دنیا کافر

    اب زمانے میں کہاں آرزوؔ ایسے دیں دار

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے