تیز تر لہجۂ گفتار کیا ہے ہم نے
تیز تر لہجۂ گفتار کیا ہے ہم نے
برگ گل کو کبھی تلوار کیا ہے ہم نے
شعلۂ تیغ کو آغوش نظر میں لے کر
زیست میں موت کو بھی پیار کیا ہے ہم نے
کتنے منصوروں کا خوں دے کے ترے کوچے میں
احترام رسن و دار کیا ہے ہم نے
مے کدہ والوں کو ساقی کا حوالہ دے کر
ایک آواز پہ ہشیار کیا ہے ہم نے
غیر کے خام ارادوں کو کیا ہے پسپا
عزم کو آہنی دیوار کیا ہے ہم نے
امن کہتے ہیں جسے روح ہے آزادی کی
ایک عالم کو خبردار کیا ہے ہم نے
غیر کو پہلے ہی پہچان لیا تھا لیکن
ہوش میں آنے کو اک وار کیا ہے ہم نے
خون کے داغ چٹانوں پہ جو پائے ہیں نشورؔ
چوم کر لالۂ کہسار کیا ہے ہم نے
- کتاب : Sawad-e-manzil (Pg. 251)
- Author : Nushoor wahedi
- مطبع : Sarvat Wahidi D/o Nushoor wahedi (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.