تھا عشق یا میں واقعی بیمار پڑا تھا
تھا عشق یا میں واقعی بیمار پڑا تھا
اب یاد نہیں کون سا آزار پڑا تھا
صدیاں مجھے اس گھر کی صفائی میں لگی ہیں
بے کار خداؤں کا اک انبار پڑا تھا
اک بار ذرا بگڑی تھی فرعون کی حالت
اور غم میں جہاں جو بھی تھا بیمار پڑا تھا
مشکل تھا بہت ہم سے خریدار کا ملنا
یوں راہ میں بازار کا بازار پڑا تھا
پر ہم نے قسم کھائی تھی عبرت نہیں لینی
اخبار کے اندر بھی اک اخبار پڑا تھا
وہ خوش بدن اک دن بھی عیادت کو نہ آیا
میں روح میں اپنی کہیں بیمار پڑا تھا
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 40)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.