ترے در کی حمایت مل گئی ہے
ترے در کی حمایت مل گئی ہے
مجھے میری ضرورت مل گئی ہے
کہاں پہنچائے گی دنیا کو جانے
ذہانت میں جو وحشت مل گئی ہے
بچھا جاتا ہے بیمار محبت
تڑپنے کی اجازت مل گئی ہے
کھنکتی چوڑیاں دیکھی ہیں جب سے
سماعت میں بصیرت مل گئی ہے
میں بازی ہارنے والا ہوں شاید
حمایت میں حقارت مل گئی ہے
جسے چھو بھی نہیں سکتا ہے کوئی
ہمیں اس کی حفاظت مل گئی ہے
زمانہ اب الگ کر کے دکھائے
محبت میں محبت مل گئی ہے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 65)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.