ترے نقش پا ہوں جس میں وہ ڈگر کہاں سے لاؤں
ترے نقش پا ہوں جس میں وہ ڈگر کہاں سے لاؤں
ہو ہمیشہ ساتھ تیرا وہ سفر کہاں سے لاؤں
کوئی عیش ہے دوامی نہ قرار کوئی دائم
نہ ہو جس کی شام کوئی وہ سحر کہاں سے لاؤں
وہ خودی کہاں سے لاؤں ترے جبر کو جو توڑے
تہ تیغ سر جھکا دے میں وہ سر کہاں سے لاؤں
پرے آسماں سے پہنچوں یہی آرزو ہے لیکن
وہ تڑپ کہاں سے لاؤں میں وہ پر کہاں سے لاؤں
در دل ربا پہ جوہرؔ بھلا کیسے پہنچوں آخر
میں شکستہ پا ہوں عاشق وہ سفر کہاں سے لاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.