تجھ کو سوچوں میں سو بہ سو ہو کر
میں تو بس رہ گئی ہوں تو ہو کر
یہ ترے لمس کا کرشمہ ہے
پھیل جاتی ہوں رنگ و بو ہو کر
تو نہ ہو تو میں بانجھ مٹی ہوں
راکھ ہو جاؤں بے نمو ہو کر
ہے تری قید میں ہی آزادی
ڈھانپ لے مجھ کو چار سو ہو کر
آئنہ ہوں ترے وجود کا میں
آ کبھی دیکھ رو بہ رو ہو کر
نازؔ کے لب پہ ہر گھڑی رقصاں
تو ہی رہتا ہے گفتگو ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.