تم سے یہ کب کہا ہے کہ اکثر ملا کرو
تم سے یہ کب کہا ہے کہ اکثر ملا کرو
مجھ سے مرے جنوں کے برابر ملا کرو
میں تم سے جب ملوں تو مکمل ملا کروں
تم مجھ سے جب ملو تو سراسر ملا کرو
نامہ برائے نصف ملاقات بھول جاؤ
تکمیل کار خیر کو آ کر ملا کرو
ملتا نہیں وجود کے باہر کسی سے میں
مجھ سے مرے وجود کے اندر ملا کرو
داد جمال و حسن سمیٹوں بلا حساب
ملنے کے بعد مجھ سے مکرر ملا کرو
مجھ سے نہیں ہے خاص تعلق تمہیں تو پھر
اوروں کی طرح مجھ سے بھی ہنس کر ملا کرو
یہ ٹھیک ہے کہ صرف تغیر کو ہے ثبات
مل کر بچھڑنے والو بچھڑ کر ملا کرو
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 29.07.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.