تمہیں جو کہہ نہ پایا ہے غزل میں میں سناتا ہوں
تمہیں جو کہہ نہ پایا ہے غزل میں میں سناتا ہوں
جہاں بھر سے چھپاتا ہوں وہی تم کو بتاتا ہوں
محبت ہے مجھے کتنی تمہیں کیسے بتاؤں میں
تمہیں کو یاد کرتا ہوں سبھی کو بھول جاتا ہوں
جسے میراؔ نے گایا ہے وہی اب یاد آتا ہے
اسی کو ہی تو محفل میں سبھی کو میں سناتا ہوں
چرائے تھے کبھی میں نے جو پیسے جیب سے جن کے
انہیں کے واسطے ہی میں یہاں پیسہ کماتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.