امید کا چراغ جلا کر چلا گیا
اک شخص میرے خواب میں آ کر چلا گیا
اس کے ہی دم سے نقش و نگار بہار ہے
پتھر میں بھی جو پھول کھلا کر چلا گیا
دیوار کی طرح میں ترے راستے میں تھا
اور ریت کی طرح تو گرا کر چلا گیا
آیا تھا کون خواب میں چنگاریاں لیے
نیندوں میں میری آگ لگا کر چلا گیا
یوں ہی نہیں ہوا ہوں میں پتھر مرے عزیز
آئینہ کوئی مجھ کو دکھا کر چلا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.