Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمر باقی راہ جاناں میں بسر ہونے کو ہے

منیر  شکوہ آبادی

عمر باقی راہ جاناں میں بسر ہونے کو ہے

منیر  شکوہ آبادی

MORE BYمنیر  شکوہ آبادی

    عمر باقی راہ جاناں میں بسر ہونے کو ہے

    آج اپنی سخت جانی سنگ در ہونے کو ہے

    عالم پیری میں ہے داغ جوانی کا فروغ

    یہ چراغ شام خورشید سحر ہونے کو ہے

    آمد پیری میں غفلت ہے جوانی کی وہی

    نیند سے آنکھیں نہیں کھلتیں سحر ہونے کو ہے

    ہم کو رسوا کر کے رسوائی سے بچنا ہے محال

    تو بھی تشہیر اے نگاہ فتنہ گر ہونے کو ہے

    داغ عصیاں اک طرف اشک ندامت اک طرف

    نوح کے طوفان سے جنگ شرر ہونے کو ہے

    کون سی دھن ہو گئی دیکھیں دل صد پاش کو

    یہ شکستہ ساز کس نغمہ کا گھر ہونے کو ہے

    خلوت و کثرت میں مجھ سے پوچھتی ہے بیکسی

    اس طرف ہو جاؤں میں بھی تو جدھر ہونے کو ہے

    یوسف مضموں کو لائے فکر کہنہ اے منیرؔ

    یہ زلیخا نوجواں بار دگر ہونے کو ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Intekhab-e-Kalam Muneer Shikohabadi (Pg. 79)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے