Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کے وعدہ پہ اعتبار آیا

شیخ حسین سالک

ان کے وعدہ پہ اعتبار آیا

شیخ حسین سالک

MORE BYشیخ حسین سالک

    ان کے وعدہ پہ اعتبار آیا

    پھر بھی دل پر نہ اختیار آیا

    آپ کے در پہ دل فگار آیا

    جو بھی آیا وہ اشک بار آیا

    بے قراری تھی دل کے رہنے تک

    لٹ گیا دل تو پھر قرار آیا

    اشک آنکھوں میں باری باری سے آئے

    نام ہونٹوں پہ بار بار آیا

    وہ نہ آئے یہ غم تو ہے لیکن

    کم سے کم لطف انتظار آیا

    چاند نکلا ہو جیسے بدلی سے

    یوں اچانک خیال یار آیا

    بے رخی پر مجھے ہنسی آئی

    برہمی بڑھ گئی تو پیار آیا

    میری آنکھوں میں بس گئیں آنکھیں

    بے پیے اس قدر خمار آیا

    تیرا دیوانہ جوش وحشت میں

    کر کے دامن کو تار تار آیا

    مے تو رندوں میں ہو گئی تقسیم

    تب ہمارا کہیں شمار آیا

    شیخ بدنام ہے بہت سالکؔ

    میکدہ میں کبھی کبھار آیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے