ان سے ملنے کا ارادہ ہے قضا سے پہلے
ان سے ملنے کا ارادہ ہے قضا سے پہلے
کیوں نہ دل کھول کے جی لوں میں سزا سے پہلے
اس حوالے سے ہی شاید اسے پہچان سکوں
خود کو پہچان لوں گر اپنے خدا سے پہلے
زرد موسم کی تھی تمثیل مری آنکھوں میں
رنگ کچھ اور بھی گزرے ہیں خلا سے پہلے
وقت معدوم ہے اور دہر کے انداز جدا
کچھ بھی ممکن ہے مقدر میں قضا سے پہلے
تیری محفل کی طرف لوٹ کے جاؤں کیسے
پوچھ تو لوں دل آشفتہ ادا سے پہلے
کیسے اس خواب کو ٹوٹا ہوا دیکھے گی سحر
شوق کے دیپ بجھا دوں میں جفا سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.