انہیں بھی میری الفت کی اگر پہچان ہو جائے
انہیں بھی میری الفت کی اگر پہچان ہو جائے
تو یہ رشتہ نبھانا واقعی آسان ہو جائے
زمانہ کے نہ لگ جاؤں کہیں میں ہاتھ ایسے میں
اجازت ہو تو بندہ عشق کا دربان ہو جائے
سمجھنا ہے بہت مشکل محبت کی یہ بیتابی
کسے معلوم کب ٹھہری ہوا طوفان ہو جائے
تجھے پھر دیکھنے کی کوئی جرأت کر نہیں سکتا
اگر تو میرے دل میں ایک پل مہمان ہو جائے
اسے پھر اور خوشبو کی ضرورت ہی نہیں رہتی
اگر کوئی بھی انساں عشق میں گلدان ہو جائے
یہاں ہر شخص میں ہم نے کئی کردار دیکھے ہیں
ضروری ہے کہ اب ہر آدمی انسان ہو جائے
جنازے میں مرے شامل اگر ہوں چار کاندھے تو
سفر یہ آخری میرا ذرا آسان ہو جائے
گزاروں یاد میں تیری اثیمؔ ایک ایک لمحہ میں
قسم رب کی جو تو بھی دل سے میری جان ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.