اس شوخ کو مائل بہ وفا دیکھ رہا ہوں
اس شوخ کو مائل بہ وفا دیکھ رہا ہوں
کیا بات ہے یا رب یہ میں کیا دیکھ رہا ہوں
دیکھے تو کوئی ذوق نظر کا یہ تماشا
میں پردۂ ظلمت میں ضیا دیکھ رہا ہوں
ہر چیز حقیقت میں ہے وابستۂ مرکز
ہر چیز کو مرکز سے جدا دیکھ رہا ہوں
اس جلوے نے احسان کیا جب سے نظر پر
ہر شے میں اسے جلوہ نما دیکھ رہا ہوں
ہر شخص ہے دیوانہ یہاں اپنی غرض کا
یہ کیسی زمانے کی ہوا دیکھ رہا ہوں
جو شخص ہے فرعون ہے جو بندہ ہے نمرود
دنیا میں ہزاروں ہی خدا دیکھ رہا ہوں
کیا دیکھ رہا ہوں یہ کہوں کیا میں کسی سے
خود سوچ میں ہوں غرق میں کیا دیکھ رہا ہوں
اس شوخ کی ہر بات دل آویز ہے یعنی
ہر بات میں اک لطف نیا دیکھ رہا ہوں
معلوم نہیں عشق کسے کہتے ہیں شیداؔ
دل میں مگر اک حشر بپا دیکھ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.