اسے پسند ہیں جو روز و شب تماشے ہیں
اسے پسند ہیں جو روز و شب تماشے ہیں
تماشبین کی دنیا ہی اب تماشے ہیں
ہماری قوم کو جب سے ملی ہے آزادی
ہمارے ملک میں جاری عجب تماشے ہیں
تجھے طریقت عشاق کی خبر ہی نہیں
تری نگاہ میں وہ چشم و لب تماشے ہیں
تماشا دیکھنے والوں پہ سحر طاری ہے
تماشا دیکھنے والے بھی اب تماشے ہیں
بہت سی آنکھوں کو اس بات کی بھنک ہی نہیں
ادھر ادھر جو تماشا طلب تماشے ہیں
وہ شکل جب نہ رہی زندگی کے میلے میں
فضول میری نگاہوں میں سب تماشے ہیں
دل و نگاہ پہ اک بوجھ بن چکے یاورؔ
جو ان دنوں سر شہر ادب تماشے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.