Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وفا میں برابر جسے تول لیں گے

امداد علی بحر

وفا میں برابر جسے تول لیں گے

امداد علی بحر

MORE BYامداد علی بحر

    وفا میں برابر جسے تول لیں گے

    اسے سلطنت بیچ کر مول لیں گے

    اجازت اگر سر پٹکنے کی ہوگی

    مقفل در یار ہم کھول لیں گے

    طبیبو نہ بخشے کی صحت ٹھنڈ آئے

    نہ جب تک کہ زہر اس میں ہم گھول لیں گے

    کسی دن جو پلٹا مقدر ہمارا

    بکے جس کے ہاتھوں اسے مول لیں گے

    گلوں سے نہ ہوگی جو عقدہ کشائی

    گرہ دل کے کانٹے سے ہم کھول لیں گے

    ہمیں باغ جانے سے یہ مدعا ہے

    ذرا بلبل و گل سے ہنس بول لیں گے

    رہائی نہ دیں گے وہ قید ستم سے

    نہ جب تک میری جان کو اول لیں گے

    بدن کیوں چھپاتے ہو زیور پہن کر

    جواہر کے اکے نہ ہم کھول لیں گے

    ابھی ہم سے اور ان سے صحبت نئی ہے

    جو منہ لگ چلیں گے تو ہنس بول لیں گے

    غم یار بھی ابر نیساں ہے اے بحرؔ

    جو ٹپکیں گے آنسو گہر رول لیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے