Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وحشت ہجر ہے اندیشۂ تنہائی ہے

ثاقب قمری مصباحی

وحشت ہجر ہے اندیشۂ تنہائی ہے

ثاقب قمری مصباحی

MORE BYثاقب قمری مصباحی

    وحشت ہجر ہے اندیشۂ تنہائی ہے

    باب ہستی کا عجب قصۂ تنہائی ہے

    جس طرف دیکھتا ہوں سایۂ تنہائی ہے

    آخرش تا بہ کجا حیطۂ تنہائی ہے

    وہ کہ جس قبر پہ میلہ سا لگا رہتا تھا

    آج خستہ سا وہاں کتبۂ تنہائی ہے

    پھر سے اک بار وہی جرم کیا ہے میں نے

    پھر سے اک بار مجھے خدشۂ تنہائی ہے

    میں تو بس معنیٔ مصداق اسی لفظ کا ہوں

    مصحف زیست میں جو صیغۂ تنہائی ہے

    عالم وصل کی لذت سے میں واقف ہی کہاں

    میرے حصے میں تو بس گوشۂ تنہائی ہے

    آج کل نیند سے اس طرح میں چونک اٹھتا ہوں

    جیسے خوابوں پہ بھی اب قبضۂ تنہائی ہے

    عشق کا ایک جزیرہ ہے مرا دل ثاقبؔ

    اور پھر اس میں فقط موجۂ تنہائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے