وقت ابھی پیدا نہ ہوا تھا تم بھی راز میں تھے
وقت ابھی پیدا نہ ہوا تھا تم بھی راز میں تھے
ایک شکستہ سناٹا تھا ہم آغاز میں تھے
ان سے پیار کیا جن پر خاموشی نازل کی
ان پر ظلم کیا جو بند اپنی آواز میں تھے
ہر قیدی پر آزادی کی حد جاری کر دی
ہونٹوں کا اعجاز ہوئے جو نغمے ساز میں تھے
حبس تھا کوئی صبح فروزاں ہونے والی تھی
شام قدم بوسی پر تھی سائے پرواز میں تھے
جس نے خون میں غسل کیا اور آگ میں رقص کیا
حیف کہ سارے ہنگامے اس کے اعزاز میں تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.