وہ برق جلوہ دکھائے جمال اگر اپنا
وہ برق جلوہ دکھائے جمال اگر اپنا
تو اے کلیم کریں ہم نثار سر اپنا
وہ ذات پاک کہاں یہ نگار خاک کہاں
جو دیکھے اس کو ذرا دیکھے منہ بشر اپنا
کہیں خزاں ہی بنا وہ کہیں بہار بنا
غرض ہر ایک چمن میں کیا گزر اپنا
بسا ہے میری ہی آنکھوں میں کچھ نہیں وہ شوخ
دلوں میں سب کے بنایا ہے اس نے گھر اپنا
حریم کعبہ میں بت خانہ میں کلیسا میں
بنائے قبلہ تمہیں صاحب نظر اپنا
مقام عبرت و حسرت سرائے فانی ہے
بنا لیا ہے جسے غافلوں نے گھر اپنا
گہر نہ سمجھو ان اشکوں کو ہیں یہ لعل سپید
دکھا رہی ہے یہ اعجاز چشم تر اپنا
سمجھ کے عیب کریں گے حسود مجھ پر طعن
یہی ہے سوچ دکھاؤں کسے ہنر اپنا
فنا کی راہ میں وہ گرم رو ہوں اے عاجزؔ
کہ سایہ بھی نہیں واللہ ہم سفر اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.