وہ حسن جس کو دیکھ کے کچھ بھی کہا نہ جائے
وہ حسن جس کو دیکھ کے کچھ بھی کہا نہ جائے
دل کی لگی اسی سے کہے بن رہا نہ جائے
کیا جانے کب سے دل میں ہے اپنے بسا ہوا
ایسا نگر کہ جس میں کوئی راستہ نہ جائے
دامن رفو کرو کہ بہت تیز ہے ہوا
دل کا چراغ پھر کوئی آ کر بجھا نہ جائے
نازک بہت ہے رشتۂ دل تیز مت چلو
دیکھو تمہارے ہاتھ سے یہ سلسلہ نہ جائے
ہے کوئی کھیل جان گنوانے کا حوصلہ
خیر اب جو آ گیا ہے تو یہ مرحلہ نہ جائے
اک وہ بھی ہیں کہ غیر کا بنتے ہیں جو کفن
اک ہم کہ اپنا چاک گریباں سیا نہ جائے
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 77)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.