وہ خدا ہے کہ صنم ہاتھ لگا کر دیکھیں
وہ خدا ہے کہ صنم ہاتھ لگا کر دیکھیں
آج اس شخص کو نزدیک بلا کر دیکھیں
ایک جیسے ہیں سبھی گل بدنوں کے چہرہ
کس کو تشیبہ کا آئینہ دکھا کر دیکھیں
کیا تعجب کوئی تعبیر دکھائی دے جائے
ہم بھی آنکھوں میں کوئی خواب سجا کر دیکھیں
جسم کو جسم سے ملنے نہیں دیتی کم بخت
اب تکلف کی یہ دیوار گرا کر دیکھیں
خیر دلی میں تو اوراق مصور تھے بہت
لاؤ اس شہر کی گلیوں میں بھی جا کر دیکھیں
کون آتا ہے یہاں تیز ہواؤں کے سوا
اپنی دہلیز پہ اک شمع جلا کر دیکھیں
وہ سمجھتا ہے یہ انداز تخاطب کہ نہیں
یہ غزل اس غزل آرا کو سنا کر دیکھیں
- کتاب : ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے (Pg. 34)
- Author :عرفان صدیقی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.