وہ یوں ہی نہیں عشق کی جاگیر سے نکلا
وہ یوں ہی نہیں عشق کی جاگیر سے نکلا
مجبوریٔ نان و نمک و شیر سے نکلا
پایا ہے کسی دائرۂ خاک میں خود کو
میں جب بھی کسی حلقۂ زنجیر سے نکلا
یہ سامنے جو ڈھیر خزانے کا پڑا ہے
نقشے سے نہیں لغزش رہ گیر سے نکلا
کیا ہوتا اگر میں نظر انداز نہ کرتا
جو دوسرا مطلب تری تحریر سے نکلا
دوہری ہوئی جاتی تھی کمر بوجھ سے میری
جب خواب لیے کوچۂ تعبیر سے نکلا
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 115)
- Author :جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.