یاد آنکھوں کو بہت اک خواب آئے گا
یاد آنکھوں کو بہت اک خواب آئے گا
رات ہوگی بام پر مہتاب آئے گا
خشک لب کہتے ہیں اب بارش نہیں ہوگی
چشم نم کہتی ہے اک سیلاب آئے گا
کنکری مارے گی جب اک یاد کی آہٹ
خامشی کی نہر میں گرداب آئے گا
کیوں سمندر میں کسی کاغذ کی ناؤ کو
یاد اپنے گاؤں کا تالاب آئے گا
اور دبے پاؤں ادھر آ جائے گا سورج
رات کی دیوار میں اک باب آئے گا
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 116)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.