یہ دھوپ چاند ستارے ہوا گھٹا بارش
یہ دھوپ چاند ستارے ہوا گھٹا بارش
ظہور حق کی دلیلیں ہیں جابجا بارش
عجب لطیف سا منظر ہے میرے خوابوں کا
کہ تیری یاد ہے میں ہوں ذرا ذرا بارش
سیاہ فام کے دھانوں کی خشک فصلوں پر
عرق صباحت طلعت کا ہو عطا بارش
یہ کشت کیف مری جس سے لہلہا اٹھے
پتہ اس ابر گہر بار کا بتا بارش
تو ایک اوس کا قطرہ میں سربسر پیاسا
مری یہ تشنہ لبی دیکھ جا کے لا بارش
ہر ایک شے کو برابر ہو اس سے سیرابی
تو اپنے مظرف ہستی کو یوں بنا بارش
ہماری فرد خطا کے نقوش دھل جائیں
اگر وہ بھیج دے بخشش کی بے بہا بارش
یہ سوچ کر ہی میں اندر سے بھیگ جاتا ہوں
کہ لے کے ڈوب نہ جائے مکاں مرا بارش
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.