Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ خوف بھی نکال دوں سر میں نہیں رکھوں

شکیل اعظمی

یہ خوف بھی نکال دوں سر میں نہیں رکھوں

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    یہ خوف بھی نکال دوں سر میں نہیں رکھوں

    گھر کا خیال اب کے سفر میں نہیں رکھوں

    بے آب کر کے آنکھ کو دیکھوں ہر ایک شے

    منظر کہیں کا بھی ہو نظر میں نہیں رکھوں

    یے گرد بھی اتار دوں اس بار جسم سے

    باہر کی کوئی چیز ہو گھر میں ۔۔۔نہیں رکھوں

    گھر بار چھوڑ دوں کہ یہی چاہتا ہے ذوق

    سود و زیاں کی بات ہنر میں نہیں رکھوں

    آندھی بھی جائے باغ میں پھل توڑتی پھرے

    میں بھی چراغ راہ گزر میں نہیں رکھوں

    پیمانۂ وفا کے لئے سر ہے جان ہے

    دل کو مگر کسی کے اثر میں نہیں رکھوں

    دیکھوں تو مجھ کو کون نکلتا ہے ڈھونڈھنے

    کچھ روز اور خود کو خبر میں نہیں رکھوں

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 80)
    • Author : شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے