Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیا خواب تمہارے نکلے اور عذاب ہمارے

کشور ناہید

یہ کیا خواب تمہارے نکلے اور عذاب ہمارے

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    یہ کیا خواب تمہارے نکلے اور عذاب ہمارے

    چھلکی چھلکی آنکھیں لیکن دل پایاب ہمارے

    یہ کیا شہر کے پھول بھی پوچھیں رنگ بہار کی خصلت

    یہ کیا خون ہمارا پہنیں خود احباب ہمارے

    یہ کیا بہتے دریا آنکھیں جلتے صحرا پاؤں

    یہ کیا بجھائے اب کے دلوں میں بھی مہتاب ہمارے

    یہ کیا تجھ سے پوچھ کے اب میں اپنا حال بتاؤں

    یہ کیا اپنا رزق بھی تیرا اور سیلاب ہمارے

    یہ کیا جن کو دیکھنا چاہیں اور نہ دیکھیں ان کو

    یہ کیا آنکھیں بھول نہ پائیں سب آداب ہمارے

    یہ کیا مہر و محبت نکلیں قہر دیار کے قصے

    یہ کیا آنکھ جو دیکھے اس پر لب غرقاب ہمارے

    میرے آنگن میری کھیتی مجھ کم ذات سی اکھڑ

    تم زندہ کہ ٹوٹ کے بکھریں کب اعصاب ہمارے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے