یہ کیا کہ سارے دیے رات بھر جلا نہ کریں
یہ کیا کہ سارے دیے رات بھر جلا نہ کریں
ان آندھیوں سے کہو اور کچھ بہانہ کریں
میں اپنے دشت کو نکلا ہوں اپنی روح کے ساتھ
سو شہر والے مرا جسم بھی روانہ کریں
مرے لہو میں پرندہ جو پرفشاں ہے بہت
وہ آئیں اور کسی دن اسے نشانہ کریں
اب اور کیا کریں خوابوں سے بھاگنے والے
یہی کریں کہ ان آنکھوں کا سامنا نہ کریں
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 88)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 90)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.