یہ لوگ ہیں کیسے کہ جنہیں غم نہیں ہوتا
یہ لوگ ہیں کیسے کہ جنہیں غم نہیں ہوتا
مر جائے اگر کوئی تو ماتم نہیں ہوتا
ہر درد کی قسمت میں دوا بھی نہیں ہوتی
ہر زخم کی تقدیر میں مرہم نہیں ہوتا
ہو جاتا ہے شادابیٔ رخسار سے محروم
وہ پھول جو آسودۂ شبنم نہیں ہوتا
اظہار تمنا کی کوئی رت نہیں ہوتی
اقرار وفا کا کوئی موسم نہیں ہوتا
ہر در پہ جو جھک جائے اسے سر نہیں کہتے
سر وہ ہے کہ جو وار پہ بھی خم نہیں ہوتا
یہ درد محبت بھی عجب درد ہے صابرؔ
بڑھتا ہے تو بڑھتا ہے کبھی کم نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.