یہ سوچ سوچ کے کرتے ہیں خودکشی پتھر
یہ سوچ سوچ کے کرتے ہیں خودکشی پتھر
کہ کس کے پھیر میں آ کر ہوئی ندی پتھر
نظر نواز اجالے کہاں ان آنکھوں میں
جڑے ہوئے ہیں جہاں دو نمائشی پتھر
گناہ کیا ہے سزا کیا ہے اور کیا توبہ
جواب سن کے نہ ہو جائیں آپ بھی پتھر
دبی پڑی ہیں غریبوں کی عرضیاں کب سے
کوئی تو آئے ہٹائے یہ مطلبی پتھر
صدی بدل گئی پھر بھی دکھائی دیتی ہے
الہ آباد کے پتھ پر وہ توڑتی پتھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.