یہ ترک ختم ہو گیا گزری صدی کے ساتھ
یہ ترک ختم ہو گیا گزری صدی کے ساتھ
ملتے نہیں ہیں دوست کبھی دشمنی کے ساتھ
فرمان سچ کو جھوٹ مجھے بولنے کا تھا
لیکن دکھایا آئنہ زندہ دلی کے ساتھ
دنیا بدل رہی ہے یہی سن رہے ہیں ہم
کیا اس لئے ہی رہتے نہیں سادگی کے ساتھ
بچوں کو ٹوکنے کا زمانہ نہیں رہا
ماں باپ جی رہے ہیں بڑی بے بسی کے ساتھ
سورج کی روشنی میں چراغوں کو رکھ دیا
یہ امتحان خوب ہوا مفلسی کے ساتھ
بے باک بولنے کا یہ انعام مل گیا
گزری تمام عمر مری بے رخی کے ساتھ
کہنے کو کان سب کے ہیں سنتا نہیں کوئی
ایسے میں سن رہے ہیں مجھے خامشی کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.