یوں بھی چھپتا ہے بھلا وجد میں آیا ہوا رنگ
یوں بھی چھپتا ہے بھلا وجد میں آیا ہوا رنگ
سب کو دکھنے لگا احساس پہ چھایا ہوا رنگ
قیمتی شے کی طرح میں نے سنبھالا ہوا ہے
تیری پوشاک کے رنگوں سے چرایا ہوا رنگ
یعنی پھر میرے مقدر میں وہ ساعت آئی
پہنا ہے یار نے اب میرا بتایا ہوا رنگ
رقص کرتی ہوئی بل کھاتی ہوئی ڈالی پر
آنکھ نے دیکھا ہے شبنم میں نہایا ہوا رنگ
سرمئی شام ڈھلی باغ میں خوشبو اتری
یاد آیا تری قربت کا بھلایا ہوا رنگ
زرد لمحوں میں اگر لفظ خموشی اوڑھیں
حال کہتا ہے مری آنکھ میں آیا ہوا رنگ
اتنی توقیر جو میری ہے زمانے میں سعیدؔ
رنگ ہے مجھ پہ یہ مرشد کا چڑھایا ہوا رنگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.