Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں بھی ہوتی ہے سخاوت اس کا اندازہ نہ تھا

احتشام بچھرایونی

یوں بھی ہوتی ہے سخاوت اس کا اندازہ نہ تھا

احتشام بچھرایونی

MORE BYاحتشام بچھرایونی

    یوں بھی ہوتی ہے سخاوت اس کا اندازہ نہ تھا

    بھیک اس گھر سے ملی جس گھر کا دروازہ نہ تھا

    شکریہ تیرا نگاہ ناز تیرا شکریہ

    منتشر اس طرح اپنے دل کا شیرازہ نہ تھا

    اب نہ مستقبل عیاں ہے اور نہ ماضی کے نقوش

    وقت کا چہرہ بہت شفاف تھا غازہ نہ تھا

    تھی مجھے دنیا سے نفرت تھا مجھے لوگوں سے بیر

    آپ پر تو بند میرے دل کا دروازہ نہ تھا

    ناپنے آئے تھے مجھ کو غرق ہو کر رہ گئے

    دوستوں کو میری گہرائی کا اندازہ نہ تھا

    یہ ہوئی عقدہ کشائی در حقیقت بعد مرگ

    زیست میدان عمل تھی کوئی خمیازہ نہ تھا

    صحن گلشن میں ملی اکثر دوبارہ تازگی

    دوستو کنج قفس میں زخم دل تازہ نہ تھا

    قیس وہ بتلا رہا تھا خود کو لیکن احتشامؔ

    کوئی بھی سنگ ملامت کوئی آوازہ نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے