یوں فیصلہ نہ کر ابھی سکہ اچھال کے
یوں فیصلہ نہ کر ابھی سکہ اچھال کے
پہلے جواب دے مرے ہر اک سوال کے
شیشے خریدنے لگے بستی کے سنگ دل
کرنی ہے آئنوں کی حفاظت سنبھال کے
اپنایا جس کو ہم نے وہ اپنا نہیں ہوا
رشتہ بنانا یار بہت دیکھ بھال کے
بدنام ایک راز بتانے سے ہو گئے
ہوتے نہیں ہیں دوست بھی یکساں خیال کے
سپنے دکھا کے اس نے مری نیند چھین لی
خود سو گیا ہے مجھ کو وہ مشکل میں ڈال کے
جو آسماں کی چاہ میں اڑنا نہ سیکھ پائے
قصہ گڑھے ہے ان کے ہی بے حد کمال کے
مرنا تو طے تھا سانپ کا انساں کو کاٹ کر
رکھا ہے زہر منہ میں محبت کا پال کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.