یوں نہ ہو اب کہ ترا غم مجھے بنجر کر دے
یوں نہ ہو اب کہ ترا غم مجھے بنجر کر دے
آج چھو کر مجھے صحرا سے سمندر کر دے
تنگ و تاریک زمانوں میں رہوں گی کب تک
چشم بینا میں جگہ دے کے منور کر دے
کوئی آسیب مرے دل میں مکیں ہے کب سے
اے خدا تو ہی مرے حال کو بہتر کر دے
کاش اس رات میں یہ آخری امید مری
نقش بن بن کے مری آنکھ کو پتھر کر دے
میری آنکھوں میں سمندر کا چلن جاری ہو
کرۂ ارض کا غم دے کے ستم گر کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.