یوں زندگی کے معنی کسی نے بتا دیے
یوں زندگی کے معنی کسی نے بتا دیے
تم ریت پہ دو حرف لکھے اور مٹا دیے
کیسے کہوں کہ کتنا وہ کھل کر ملا ہے آج
شرم و حیا کے سارے پرندے اڑا دیے
دشمن سے ہار جیت کا ہونا تھا فیصلہ
تو واپسی کے ہم نے سفینے جلا دیے
تو بخش یا نہ بخش تجھے اختیار ہے
گزریں گے تیرے در سے نہ ہم بن صدا دیے
فاروقؔ ان سے کوئی شکایت نہیں رہی
آنکھیں ملیں تو دھیرے سے وہ مسکرا دیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.