ضابطوں کی اور قدروں کی روانی دیکھنا
ضابطوں کی اور قدروں کی روانی دیکھنا
پھر ہوا میں چار سو اک بد گمانی دیکھنا
لمحہ لمحہ پھیلتا ہی جا رہا ہے چار سو
شہر میں جنگل کی اک دن بیکرانی دیکھنا
چاہتا ہے وہ مجھے خوش دیکھنا ہر حال میں
چھین لے گا مجھ سے میری نوحہ خوانی دیکھنا
آنے والی اور ابھی راتیں ہیں تاریک و مہیب
اور اتریں گی بلائیں آسمانی دیکھنا
دھوپ نکلے گی تو بہہ نکلیں گے پھر سے آبشار
برف دہرائے گی پھر اپنی کہانی دیکھنا
اپنا گھر ہم نے بسایا ہے لب دریا تو پھر
بام و در تک آئے گا اک روز پانی دیکھنا
آئیں گے بیتابؔ موسم پھر چناروں پر نئے
لائیں گے رنگوں کی اک تازہ کہانی دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.