زمانہ ہو گیا ہے خواب دیکھے
لہو میں درد کا شب تاب دیکھے
مناظر کو بہت مدت ہوئی ہے
نگاہوں میں نیا اک باب دیکھے
ستارہ شام کو جب آنکھ کھولے
اچانک چاند کو پایاب دیکھے
وہ چنگاری سی دے قربت کی مجھ کو
تو پھر سورج کی آب و تاب دیکھے
کئی راتیں ہوئیں کھڑکی میں گھر کی
تعلق کا نیا مہتاب دیکھے
میں لفظوں کی نئی فصلیں اگاؤں
وہ سناٹوں کے تازہ خواب دیکھے
میری آنکھوں میں ساون رنگ بھر دے
مجھے اے کاش وہ سیراب دیکھے
نہ وہ آوارگی کا شوق احمدؔ
نہ کوئی دشت کو بیتاب دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.