جو ذمہ داریاں قسمت نے میرے سر رکھ دیں
جو ذمہ داریاں قسمت نے میرے سر رکھ دیں
تو پھر نزاکتیں میں نے اٹھا کے گھر رکھ دیں
تمہارے بعد زمانے میں اور کیا دیکھیں
لو ہم نے چہرے سے آنکھیں اتار کر رکھ دیں
پھر آج عمر گزشتہ کی یاد آئی ہے
پھر اپنے ماضی کی تصویریں دیکھ کر رکھ دیں
یقین ہوگا ہمیں اب تمہارے ہونے کا
لو ہم نے انگلیاں جلتے چراغ پر رکھ دیں
چھپائے بیٹھی ہوں سینے میں ایک مدت سے
وہ باتیں دل کی ترے سامنے اگر رکھ دیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.