ذہن اور دل میں عجب جنگ ہوئی ہے اس بار
ذہن اور دل میں عجب جنگ ہوئی ہے اس بار
زندگی موم سے پھر سنگ ہوئی ہے اس بار
تیری دنیا جسے حیرت سے سبھی دیکھتے ہیں
دیکھ کر مجھ کو بہت دنگ ہوئی ہے اس بار
مجھ کو بدلاؤ نظر آیا ہے خود میں بھی بہت
ہر ادا اس کی بھی بے ڈھنگ ہوئی ہے اس بار
میں جسے عشق کی معراج سمجھ بیٹھا تھا
وہ تپسیا بھی مری بھنگ ہوئی ہے اس بار
فکر کے صحن میں معصوم غزل کی تتلی
میرا خوں چوس کے خوش رنگ ہوئی ہے اس بار
میں غزل کو کوئی آہنگ نہیں دے پایا
تو غزل خود مرا آہنگ ہوئی ہے اس بار
آسمان سخن و شعر سے جو اتری تھی
وہ زمیں مجھ پہ بہت تنگ ہوئی ہے اس بار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.