ذکر ماضی سے شب و روز ستاتے ہیں مجھے
ذکر ماضی سے شب و روز ستاتے ہیں مجھے
میرے احباب ہی دیوانہ بناتے ہیں مجھے
میں تو اک جملۂ با معنی و با مطلب ہوں
اور وہ حرف غلط کہہ کے مٹاتے ہیں مجھے
ایک بے ربط تعلق کا سہارا لے کر
لوگ کیا عشق کے انداز سکھاتے ہیں مجھے
جو تھے اپنے ہی خد و خال سے غافل کل تک
آج وہ لوگ بھی آئینہ دکھاتے ہیں مجھے
کچھ طبیعت ہی بغاوت کی طرف مائل ہے
ورنہ میخانے کے آداب تو آتے ہیں مجھے
کچھ تعلق کوئی نسبت نہیں لیکن پھر بھی
اے نریشؔ آج سنا ہے کہ بناتے ہیں مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.