Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی بھر کے لئے تجھ سے خفا ہو جاؤں گا

شفیق رائے پوری

زندگی بھر کے لئے تجھ سے خفا ہو جاؤں گا

شفیق رائے پوری

MORE BYشفیق رائے پوری

    زندگی بھر کے لئے تجھ سے خفا ہو جاؤں گا

    جو نہ ہوگا ختم میں وہ فاصلہ ہو جاؤں گا

    جب کبھی قید مصیبت سے رہا ہو جاؤں گا

    دوستوں کے واسطے پھر آشنا ہو جاؤں گا

    سوچ لے ظالم ستم کے بعد مایوسی نہ ہو

    میرا کیا ہے پیکر و رضا ہو جاؤں گا

    وہ برا کہتا ہے مجھ کو شوق سے کہتا رہے

    کیا برا کہنے سے اس کے میں برا ہو جاؤں گا

    پھیل جاؤں گا فضا میں ہر طرف پھیلا جو میں

    اور اگر سمٹا تو تیرا نقش پا ہو جاؤں گا

    ڈھونڈھنا خود کو پڑے گا جستجوئے یار میں

    کیا خبر تھی اس قدر میں لاپتہ ہو جاؤں گا

    میں ابھی دست سکندر میں ہوں پتھر ہوں تو کیا

    قید سورج کو کروں گا آئنہ ہو جاؤں گا

    میں دیار شوق میں اک کھوٹا سکہ ہوں تو کیا

    آپ کے ہاتھوں میں پہنچا تو کھرا ہو جاؤں گا

    دن تو جیسے تیسے کٹ جائے گا لیکن اے شفیقؔ

    شام ہوتے ہی غموں میں مبتلا ہو جاؤں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے