زندگی کے ہر نفس کو جان جاں سمجھا تھا میں
زندگی کے ہر نفس کو جان جاں سمجھا تھا میں
چند لمحوں کو حیات جاوداں سمجھا تھا میں
چھوٹ کر اب قید رنگ و بو سے یہ ثابت ہوا
وہ قفس تھا جس کو اپنا آشیاں سمجھا تھا میں
میرا ہی افسانہ مضمر نالۂ بلبل میں تھا
جس کو غفلت سے حدیث دیگراں سمجھا تھا میں
رنگ رخ بیتابیٔ دل آہ سرد و اشک گرم
سب تھے یہ غماز جن کو راز داں سمجھا تھا میں
کیا ہوا اشک مسلسل سرد آہیں کیا ہوئیں
عشق کو تو کارواں در کارواں سمجھا تھا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.