زلف دیکھی وہ دھواں دھار وہ چہرا دیکھا
زلف دیکھی وہ دھواں دھار وہ چہرا دیکھا
سچ بتا دیکھنے والے اسے کیسا دیکھا
رات ساری کسی ٹوٹی ہوئی کشتی میں کٹی
آنکھ بستر پہ کھلی خواب میں دریا دیکھا
زرد گلیوں میں کھلے سبز دریچے جن میں
دھوپ لپٹی رہی اور سائے کو جلتا دیکھا
کالے کمروں میں کٹی ساری جوانی اس کی
جس نے اے صبح محبت ترا رستا دیکھا
سنتے رہتے تھے کہ یوں ہوگا وہ ایسا ہوگا
لیکن اس کو تو کسی اور طرح کا دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.