زلف کے ڈورے نہ ڈالو یار مجھ پر
آج اتنا تو کرو اپکار مجھ پر
کیا ہوا مجھ کو مجھے کچھ تو بتاؤ
ہنس رہے ہیں عشق کے بیمار مجھ پر
کب تلک پھیریں گے مجھ سے آپ نظریں
اک نظر تو ڈالیے سرکار مجھ پر
روز تو جھگڑا کیا کرتے ہو مجھ سے
آج کیوں برسا رہے ہو پیار مجھ پر
اس پہ میں نے بھی لکھیں دو چار غزلیں
اس نے بھی نظمیں لکھیں دو چار مجھ پر
جب سے میں تیری کہانی کا ہوں حصہ
اب نہیں جنچتا کوئی کردار مجھ پر
جانتا تھا گھوم پھر کے آئے گا ہی
عشق کا الزام آخر کار مجھ پر
کیا پتہ مجھ کو کہ آخر کیوں بٹھائے
اس کے گھر والوں نے پہرے دار مجھ پر
عشق تو آسان ہے میں کر بھی لیتا
ہے ٹکا لیکن مرا گھربار مجھ پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.