جب بھی اس شہر میں کمرے سے میں باہر نکلا
جب بھی اس شہر میں کمرے سے میں باہر نکلا
میرے سواگت کو ہر اک جیب سے خنجر نکلا
میرے ہونٹوں پہ دعا اس کی زباں پہ گالی
جس کے اندر جو چھپا تھا وہی باہر نکلا
زندگی بھر میں جسے دیکھ کر اتراتا رہا
میرا سب روپ وہ مٹی کا دھروہر نکلا
روکھی روٹی بھی سدا بانٹ کے جس نے کھائی
وہ بھکاری تو شہنشاہوں سے بڑھ کر نکلا
کیا عجب ہے یہی انسان کا دل بھی نیرجؔ
موم نکلا یہ کبھی تو کبھی پتھر نکلا
- کتاب : Khuvabon Ka Karvan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.