aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

(۳۲) دکھ سے ترے کیا کلام

میر تقی میر

(۳۲) دکھ سے ترے کیا کلام

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    دکھ سے ترے کیا کلام

    یا امام یا حسین

    لیجیے کس منھ سے نام

    یا امام یا حسین

    ہائے رے تیرا جگر یاور و خویش و پسر

    قتل ہوئے بالتمام

    یا امام یا حسین

    قہر ستم ہے غضب ساحل دریا پہ سب

    مارے گئے تشنہ کام

    یا امام یا حسین

    لاش تری پیچھے ہو آگے پڑھیں سب نماز

    پھر کہیں تجھ کو امام

    یا امام یا حسین

    ہوتے ہیں ٹکڑے جگر لوگ جو حسرت کے ساتھ

    کہتے ہیں ہنگام شام

    یا امام یا حسین

    تو تن تنہا ادھر اور ہزاروں ادھر

    ایک پہ یہ ازدحام

    یا امام یا حسین

    بندی ہوئے اہل بیت مارے پھرے یاں کے واں

    جن کو نہ جاے مقام

    یا امام یا حسین

    راہ چلا کیسی تو جس میں قیامت رہی

    سر پہ ترے گام گام

    یا امام یا حسین

    خاص کر ایک ایک کو ذبح کیا ظلم سے

    قتل تھا یا قتل عام

    یا امام یا حسین

    ملتا ہے اس طور بھی خاک میں یک بارگی

    وہ حشم و احتشام

    یا امام یا حسین

    قہر و قیامت غضب کہتے ہوئے نکلے سب

    پر دگیان خیام

    یا امام یا حسین

    مردم عزت طلب خوار ہوئے دشت میں

    کون کرے احترام

    یا امام یا حسین

    کوئی نہ پیچھے رہا جو کرے ٹک وارثی

    پہلے ہوا سب کا کام

    یا امام یا حسین

    چھوٹے بڑے سامنے مر گئے ہوکر کھڑے

    خوب ہوا اختتام

    یا امام یا حسین

    جن و ملک آدمی سب کو کریں قتل اگر

    ہو نہ ترا انتقام

    یا امام یا حسین

    داغ ہوئی جان میرؔ کیا کہے اب وہ فقیر

    غیر درود و سلام

    یا امام یا حسین

    مأخذ:

    kulliyat-e-miir-Vol 2

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے