آ چکا اسٹیج پر شعلہ بدن اپنی جگہ
کیسے بیٹھیں خامشی سے مرد و زن اپنی جگہ
صرف تھوڑا سا انہیں غصہ دلا دیتا ہوں میں
خود بنا لیتی ہے ماتھے پر شکن اپنی جگہ
جانے کیا ہوگا مرے دولہا کا اب رد عمل
ڈر رہی ہے دھو کے چہرے کو دلہن اپنی جگہ
رمز کل مجھ پر عیاں کی ایک بزنس مین نے
کاروبار اپنی جگہ حب وطن اپنی جگہ
تیرا یہ اعزاز ہے کہ اٹھ کھڑے ہوتے ہیں لوگ
کون ورنہ چھوڑتا ہے جان من اپنی جگہ
اہل دل پہلے بدلتے ہیں نظر کا ذائقہ
بعد میں پھر لذت کام و دہن اپنی جگہ
داد دے سکتا ہوں پر بے وزن کہہ سکتا نہیں
حسن زن اپنی جگہ مشق سخن اپنی جگہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.