Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرسیٔ صدارت

بدر منیر

کرسیٔ صدارت

بدر منیر

MORE BYبدر منیر

    کرسیٔ صدارت پر جو بھی شخص بیٹھا ہو

    اس پہ کیا گزرتی ہے کچھ بتا نہیں سکتا

    ضبط کر کے بیٹھے گا اختتام ہونے تک

    کوئی بھی تقاضا ہو اٹھ کے جا نہیں سکتا

    روک کر ہی رکھے گا اپنا ہاتھ اٹھنے سے

    جس قدر بھی کھجلی ہو سر کھجا نہیں سکتا

    سو گئے دھڑلے سے سامعین سیٹوں پر

    نیند کی پری کو یہ پاس لا نہیں سکتا

    نذر گوش ہونی ہیں ہر طرح کی تقریریں

    کوئی کچھ بھی کہہ جائے تلملا نہیں سکتا

    سامنے جو بیٹھے ہوں کچھ حسین سے چہرے

    شان بے نیازی سے مسکرا نہیں سکتا

    ہو گئی کمر سیدھی کنکریٹ کی مانند

    لے کے ایک انگڑائی چین پا نہیں سکتا

    جس کا جب بھی جی چاہے اٹھ کے وہ چلا جائے

    یہ نصیب کا مارا اٹھ کے جا نہیں سکتا

    سوچ کر جو آیا تھا خطبۂ صدارت میں

    ہو گئیں وہ سب باتیں یہ بتا نہیں سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے