Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگے تو رسم دوستی کی تھی جہاں کے بیچ

میر تقی میر

آگے تو رسم دوستی کی تھی جہاں کے بیچ

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    آگے تو رسم دوستی کی تھی جہاں کے بیچ

    اب کیسے لوگ آئے زمیں آسماں کے بیچ

    میں بے دماغ عشق اٹھا سو چلا گیا

    بلبل پکارتی ہی رہی گلستاں کے بیچ

    تحریک چلنے کی ہے جو دیکھو نگاہ کر

    ہیئت کو اپنی موجوں میں آب رواں کے بیچ

    کیا میل ہو ہما کی پس از مرگ میری اور

    ہے جائے گیر عشق کی تب استخواں کے بیچ

    کیا جانوں لوگ کہتے ہیں کس کو سرور قلب

    آیا نہیں یہ لفظ تو ہندی زباں کے بیچ

    طالع سے بن گئی کہ ہم اس مہ کنے گئے

    بگڑی تھی رات اس کے سگ و پاسباں کے بیچ

    اتنی جبین رگڑی کہ سنگ آئنہ ہوا

    آنے لگا ہے منہ نظر اس آستاں کے بیچ

    خوگر ہوئے ہیں عشق کی گرمی سے خار و خس

    بجلی پڑی رہی ہے مرے آشیاں کے بیچ

    اس روئے بر فروختہ سے جی ڈرے ہے میرؔ

    یہ آگ جا لگے گی کسو دودماں کے بیچ

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1370

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے