اب کر کے فراموش تو ناشاد کرو گے
اب کر کے فراموش تو ناشاد کرو گے
پر ہم جو نہ ہوں گے تو بہت یاد کرو گے
زنہار اگر خستہ دلاں بے ستوں جاؤ
ٹک پاس ہنر مندیٔ فرہاد کرو گے
غیروں پہ اگر کھینچو گے شمشیر تو خوباں
اک اور مری جان پہ بیداد کرو گے
جاگہ نہیں یاں روئیے جس پر نہ کھڑے ہو
کچھ شور ہی شر پر تو مجھے یاد کرو گے
اس دشت میں اے راہرواں ہر قدم اوپر
مانند جرس نالہ و فریاد کرو گے
گر دیکھو گے تم طرز کلام اس کی نظر کر
اے اہل سخن میرؔ کو استاد کرو گے
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0516
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.